کویت میں کورونا کے مریضوں کی گنتی میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا





خلیجی ریاست کویت میں چند روز قبل تک کورونا وائرس کے اِکا دُکا مریض ہی سامنے آ رہے تھے۔تاہم گزشتہ ہفتے کے دوران مملکت میں کورونا کے مریضوں کی گنتی میں کئی گُنا اضافہ ہو چکا ہے جس کے بعد کویتی حکام میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 80 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، جن میں متعدد پاکستانی بھی شامل ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق نئے مریضوں میں کورونا کی تشخیص کے بعد مملکت میں اس موذی وائرس سے متاثرہ افراد کی گنتی 1234 تک جا پہنچی ہے۔ وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر عبداللہ السند نے بتایا کہ کورونا کے تازہ متاثرین میں بھارتی، بنگالی،کویتی اور پاکستانی باشندے شامل ہیں ہے۔کورونا کے تازہ ترین کویتی مریض بیرون ملک سے آئے تھے۔


جبکہ دیگر مریض مقامی طور پر کورونا متاثرین سے میل جول رکھنے کے باعث اس موذی مرض کا شکار ہوئے۔

اس کے علاوہ کچھ افراد کو کورونا کے شبے میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے ۔اس وقت مملکت میں کورونا کے 1019 مریض زیر علاج ہیں، جن میں سے 29 کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا ہے۔ جبکہ گزشتہ روز مزید 19 افراد کورونا سے صحت یاب ہو گئے جس کے بعد کورونا کے موذی مرض سے نجات پانے والوں کی کُل گنتی 142تک جا پہنچی ہے۔
جبکہ باقی قرنطینہ مراکز میں زیر علاج ہیں۔ کورونا کے مریضوں میں درجنوں پاکستانی بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ چند روز قبل بھارت سے تعلق رکھنے والا 46سالہ کورونا مریض زندگی کی بازی ہار گیا تھا۔ یہ شخص کئی دنوں سے انتہائی نگہداشت کے شعبے میں داخل تھا، تاہم اس کی تشویش ناک حالت میں سُدھار نہ آ سکا اور دُنیا سے کُوچ کر گیا۔کویتی حکومت نے کورونا پر قابو پانے کے سلسلے میں کڑے انتظامات کر رکھے ہیں۔
اسی سلسلے میں دو علاقوں جلیب الشیوخ اور مہبولہ کو مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے جہاں غیر ملکیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ترجمان ڈاکٹر عبداللہ السندنے لوگوں کو تاکید کی کہ وہ خود کو گھروں تک ہی محدود رکھیں، تاکہ کورونا کے وار سے ممکنہ حد تک محفوظ رہ سکیں۔کویتی وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے کرونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے مریض سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا خون عطیہ کریں تاکہ ڈاکٹر ان کے پلازما کو دوسرے متاثرہ مریضوں کے علاج میں استعمال کرسکیں۔

Comments